ٻالاں کِیتے وݙیاں دے ٻول

وکیپیڈیا توں

سرائیکی ٻہوں وݙاسماج ہے، ایندی سیر کروں تاں ہک ہک قدم تے حکمت دے نمونے تے جھلکیاں ملسن ۔سرائیکی اکھاݨ تے سرائیکی ٻجھارتاں آلی کار ٻالاں دیاں حرکتاں تے ڳالھیں اُتّے وݙیاں دے ٻول وی سرائیکی لوک ادب دی شہکار شئے ہے۔

نمونے دے کُجھ ٻول حاضر ہِن:

شمار ٻول ورتاوا
1. اِیکوں مِٹّھا پَٹین٘دے شرارتی بچّے کو سرزنش کرتے ہوئے کہتے ہیں۔
2. اِیہو اِی ٻہوں ہَئی بچے کی شرارت پر اُسے ہاتھ سے کَھلّا دیتے ہوئے بولتے ہیں / شرم کرو۔
3. ٻوٹی ٻوٹی ہلدی ہِے شرارتی بچے کے لیے کہتے ہیں۔
4. تیݙا سِر بچے کی نا پسندیدہ بات / جواب پر کہتے ہیں۔
5. تیݙی آکھی آوے بچے کو ہنسانے کی خاطر ڈراتے ہوئے کہتے ہیں۔
6. تُھک تے تَھڑک ہِئی کسی کام سے بچے کی عدم مہارت پر ندامت کا احساس دلاتے ہوئے کہتے ہیں۔
7. جی۔۔۔ کِھیر کَھنݙ پِی کوئی بچہ جواب میں "جی" کہے تو اس شُستہ جواب پر اُس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے بولتے ہیں۔
8. چَل چَل ڈَؤں آں بچے کے کسی کمال پر اُس کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہتے ہیں۔
9. خیر چَنگائی آن٘دی پئی ہِے بچے کو خوف زدہ کرتے ہوئے کہتے ہیں
10. ڈَؤں نہ ہووے تاں بچہ کبھی عدم کمال کا مظاہرہ کرے تو اُسے احساس دِلاتے ہوئے کہتے ہیں
11. شیطان دا ٹوٹا ہِے شرارتی بچے کے لیے بولتے ہیں۔
12. کوِیلی دا اَٹّا وِٹیج پئے اگر بچہ زمین پر گِر کر رونے لگ جائے تو اُسے چُپ کرانے کے لیے حیرت میں مبتلا کرتے ہوئے کہتے ہیں۔
13. لڑائی لڑائی معاف کرو کُتّے دا نیناں صاف کرو بچے باہم لڑیں تو اُن کی لڑائی بند کراتے ہوئے بولتے ہیں۔
14. مار اوئے! بچے سے اظہارِ حیرت کرتے ہوئے کہتے ہیں۔ بچہ حیران کُن کام سر انجام دے تو بھی کہتے ہیں۔
15. مار پکّی پئی ہِے، کَھلّے پُسّے پئین بچے کو متوقع سزا سے ڈراتے ہوئے بولتے ہیں۔
16. ماء تیݙی بَھت ساڑی ٻیٹھی ہِے بچے کو منتظر ماں کا احساس دِلاتے ہوئے کہتے ہیں۔
17. ماء تیݙی عانیں لہین٘دی ٻیٹھی ہِے بچے کو منتظر ماں کا احساس دِلاتے ہوئے کہتے ہیں۔
18. محلّے دا ٻال ہِے غیر بچّے سے اظہارِ اپنائیت کرتے ہوئے بولتے ہیں۔
19. وݙا حرامی ہِے مہا شیطان بچے کے لیے بولتے ہیں۔
20. وݙا میسا ہِے ایسے مسکین صورت بچے کے لیے بولتے ہیں جو شرارتی ہو۔
21. ہا ۔۔۔ پِھٹّے تاء بچے جواب میں "جی" کی بجائے "ہا" کہے تو اُس نا پسندیدہ جواب پر حوصلہ شِکنی کرتے ہوئے کہتے ہیں۔

حوالہ[لکھو | ماخذ وچ تبدیلی کرو]

  • ساݙا ترکہ (2)، مؤلف: پروفیسر شوکت مُغل، جھوک پبلشرز ملتان، 2014ء۔