Jump to content

زیتون بانو

وکیپیڈیا توں
زیتون بانو
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1938ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سفید ڈھیری، پشاور، پاکستان

وفات 14 ستمبر 2021ء (82–83 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پشاور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات تاج سعید [lower-alpha ١]
رشتے دار پیر سید عبد القدوس ٹنڈر (دادا)
عملی زندگی
width="40

%" scope="row" style="text-align: right; background-color:#F3F3F3; " |صنف

ڈراما نگاری، شارٹ سٹوریز، ناولز
width="40

%" scope="row" style="text-align: right; background-color:#F3F3F3; " |موضوعات

سیاست، معاشرت، ادب
مادر علمی اسلامیہ کالج یونیورسٹی
پیشہ
  • مصنف
  • شاعر
  • حقوق نسواں
باب ادب

زیتون بانو (اردو: زیتون بانو، کنوں) ہِک پاکستانی زنانیاں دی ماہر مصنفہ، شاعرہ اَتے سابق براڈ کاسٹر ہَن۔ اُوہ بنیادی طور تے پشتو اَتے اردو ٻولیاں وِچ لکھین٘دی ہَئی۔[١] [٢] [٣]

اُوہ پیر سید سلطان محمود شاہ دے گھر پاکستان دے شہر پشاور دے دِیہ سفید ڈھیری وِچ ڄَمّی ہَئی۔ انّھاں نے تاج سعید نال شادی کِیتی اَتے اُوہ پشتو شاعر پیر سید عبدالقدوس ٹنڈر دی پوتری ہِن۔[٤] [٥]

انّھاں نے آپݨے کَم کار دا اَغاز 1958ء وِچ اُوں ویلے کِیتا جہڑیلے اُوہ ہندارا (آئینہ) دے مُکھ نان٘ویں نال پہلی مختصر کہاݨی لِکّھی۔ لکّھݨ کنوں ان٘ج انّھاں کوں ڈِھڳ ریڈیو اَتے ٹیلی ویژن ڈرامیاں وِچ حِصّہ گِھنّݨ دا اعزاز وی مِلّیا۔ [٦]

# عنوان[٧] سال قسم تبصرہ
1 ہندارا (آئینہ) 1958 سانچہ:N/a
2 مات بنگری 1958 سانچہ:N/a
3 جندائی غمونہ 1958 سانچہ:N/a
4 شیشم کا پتہ 1978 سانچہ:N/a
5 برگد کا سایہ 1978 سانچہ:N/a
6 برگ آرزو 1980 ناول بعد ازاں اسے پاکستان ٹیلی ویژن پر اردو سیریل کے طور پر ڈھول کے عنوان سے نشر کیا گیا۔۔
7 وقت کی دہلیز[٨] 1980 سانچہ:N/a
8 خوبونہ 1986 شارٹ سٹوری ڈراما کے طور پر بعد ازاں 1991 میں نشر کیا گیا
9 کچکول 1991 سانچہ:N/a
10 زمہ ڈائری سانچہ:N/a سانچہ:N/a
11 نیز اورے سانچہ:N/a سانچہ:N/a
12 دا شگو مزل (ریت کا سفر) سانچہ:N/a کتاب اس میں پختون خواتین کے معاشرتی مسائل کا احاطہ کیا گیا ہے
13 منجیلہ (تکیہ) سانچہ:N/a سانچہ:N/a
  1. Sher Alam Shinwari (11 مئی 2019)۔ "Zaitoon Bano, 'first lady of Pashto fiction', says women writers have more freedom than ever before"۔ Images
  2. Bureau Report (26 اکتوبر 2016)۔ "Zaitoon Bano a strong Pakhtun feminine voice"۔ DAWN.COM
  3. "British Pukhtun Association arranges function"۔ www.thenews.com.pk
  4. "Tales of the times : The bold and the literary"۔ tribune.com.pk
  5. "Pushto literature: The will to change"۔ DAWN.COM۔ 29 اگست 2010سانچہ:مردہ ربط
  6. ""Pashtun women still need a strong voice" | Literati | thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk
  7. "Tales of the times : The bold and the literary"۔ tribune.com.pk
  8. Zaitoon Bano (26 جون 1982)۔ "Waqt Ki Dehleez"۔ publisher not identified – بذریعہ Google Books


حوالے دی غلطی: <ref> tags exist for a group named "lower-alpha", but no corresponding <references group="lower-alpha"/> tag was found