Jump to content

زیبا بختیار

وکیپیڈیا توں
زیبا بختیار

معلومات شخصیت
ڄَمّݨ دی تریخ تے جاء 5 نومبر 1971ء (54 سال)[١]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کوئٹہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رہائش کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پئے دا ناں عدنان سمیع خان (1993–1997)

جاوید جعفری (1989–1990)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عملی حیاتی
مادرِ علمی کنیئرڈ کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ادکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زیبا بختیار (اردو: زیبا بختیار، کنوں) ہِک معروف پاکستانی فلم اَتے ٹی وی اداکارہ اَتے ڈائریکٹر ہِے۔ انّھاں نے آپݨے کَم کار داَغاز پی ٹی وی دے ڈرامہ "انار کلی (1988ء)" نال کِیتا۔ انّھاں نے بالی ووڈ وِچ آپݨے کَم دا اَغاز 1991ء وِچ فلم "حنا" نال کِیتا۔ انّھاں دی شادی عدنان سمیع نال تھئی اَتے علیحدہ وی خبراں دا حِصّہ بݨی۔

دورِ اداکاری

[لکھو | ماخذ وچ تبدیلی کرو]

پی ٹی وی اُتے ڈراما انار کلی وِچ آپݨی پرفارمنس ݙکھاوݨ دے بعد اُوہ فِلم "حنا" وِچ آئی۔

زیبا بختیار پاکستان دے سابق اٹارنی جنرل یحیٰی بختیار دی دِھی ہِے۔ جہڑے ہِک کوئٹہ دے پٹھاݨ ہَن۔[٢] انّھاں دے امّاں ہنگری نال تعلق رکھین٘دی ہَئی۔ 1995ء وِچ فلم سنگم وِچ کَم کرݨ دے بعد انّھاں نے ڳائیک عدنان سمیع خان نال شادی کِیتی جہڑی صرف 1997ء وِچ ای طلاق اُتے مُک ڳئی۔ این٘دے کنوں انّھاں دا پُتر اذان سمیع خان جہڑا آپ وی ہِک نو آموز فلم پروڈیوسر ہے۔[٣][٤][٥]

  1. بنام: Zeba Bakhtiar — سی ایس ایف ڈی پرسن آئی ڈی: https://www.csfd.cz/tvurce/176838
  2. http://www.dawn.com/news/108677/yahya-bakhtiar-diesاداکارہ Zeba Bakhtiar اور اس کے والد یحییٰ Bakhtiar پر ڈان اخبار میں شائع 28 جون 2003 میں ، اخذ کردہ بتاریخ 17 اکتوبر 2016
  3. http://www.tv.com.pk/celebrity/Zeba-Bakhtiar/331/biographyہے ، اخذ کردہ بتاریخ 17 اکتوبر 2016
  4. http://www.dawn.com/news/1142896, پروفائل کی اداکارہ Zeba Bakhtiar پر ڈان اخبار میں شائع 10 نومبر 2014 ، اخذ کردہ بتاریخ 17 اکتوبر 2016
  5. http://www.dawn.com/news/1142896, پروفائل کی اداکارہ Zeba Bakhtiar پر ڈان اخبار میں شائع 10 نومبر 2014 ، اخذ کردہ بتاریخ 17 اکتوبر 2016